کاغذی حفاظتی حصار
کاغذی حفاظتی حصار
وضاحت :
دیکھئے اس وقت سوشل میڈیا پر مختلف سوچ کے حامل افراد سرکردہ ہیں :
پہلے : جو سرے سے چاہتے ہی نہیں کہ سکول کھلیں -
دوسرے : جو غلو کا شکار ہیں اور ہر حال میں سکول کھلوانا چاہتے ہیں بھلے جو بھی نقصان ہو جائے ۔ اور محض کاغذی حفاظتیاقدامات پر خوش ہیں ۔
تیسرے: جو یہ چاہتے ہیں کہ سکول کھلیں لیکن ان کاغذی حفاظتی اقدامات سے جلد بند نہ ہو جائیں۔
میرا تعلق تیسرے طبقہ فکر سے ہے ۔حفاظتی اقدامات میں کمی کی نشاندہی کرنے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ سکول بند ہو جائیں بلکہ یہ ہےکہ جہاں انتظامات میں کمی ہے ان کو ٹھیک کیا جائے تاکہ خدانخواستہ یہ عفریت دوبارہ سر نہ اٹھا لے ۔ بچوں کی صحت اولین ترجیحہے ۔ فرض کریں کہ گاڑیوں میں اسی طرح ۲۵ بچے بھر کر لانے سے کرونا پھیل گیا تو پھر کیا ہو گا ؟؟ جی ہاں سکول بند ۔ پھر ؟؟اس سے بہتر نہیں کہ کوئی متبادل مہیا کر دیا جائے سکول ٹرانسپورٹ کا ؟ ہنگامی حالات ہیں اس میں بچوں کی زندگی سے بڑھ کر کچھنہیں ( کسی کا کاروبار بھی نہیں ) ۔
سکول کے اوقات کم کرنے کا مطالبہ محض بچوں کو شدید دباؤ سے بچانے کے لئے تھا۔ ٹیچرز تو خالی سکول میں بھی ۶ گھنٹے بیٹھ کرآتے ہیں ۔
میرا سوال ہے کہ دوکانوں میں یا ۵/۱۰ مرلے پر مشتمل وہ سکولز جن کی تعداد ۳۰۰ /۴۰۰سے زائد ہے اور ان میں صرف ۳ -۵ واشرومز ہیں اگر فرض کریں آدھی تعداد کو بھی سکول بلایا جائے پھر بھی کتنی بھیانک صورتحال ہے 😑 ۱۰X۱۰ کے کمروں میں آپآدھی تعداد کو بھی بلائیں تو ۶ فٹ کے فاصلہ برقرار رکھیں تو آدھے بچے سکول سے باہر ہوں گے ۔ ۶ مہینوں میں صرف ٹیمپریچر گناور سماجی فاصلہ یہی SOPs طے ہوئے؟؟؟ ۶ مہینوں بعد ٹرانسپورٹ اور ؟ اور واش روم کے حوالے سے کیا SOPs دیئے گے ہیں؟؟ کیا یہ کاغذی حفاظتی حصار ہمارے بچوں کی حفاظت کے لئے کافی ہے؟
(اختلاف کیجئے مگر تمیز کے دائرے میں رہتے ہوئے)
#حراظفر
اللہ تعالی ہم سب کا حامی و ناصر ھو
ReplyDelete