استاد کو عزت دو
#
استاد_کو_عزت_دو
السلام علیکم 🙂
۳۰سال پرانا ریکارڑ لاؤ ؟؟؟
کل فیس بک پر ایک تحریر پڑھی ،”ایک ریٹائرڈ استاد کی بےبسی”ہمارے ساتھ کے ٹیچرز جو ریٹائر ہوئے ان میں ایک ٹیچر کے نام کامسئلہ تھا تقریباً ایک ۷ ماہ وہ اپنے واجبات حاصل کرنے کے لئے دوڈ دھوپ کرتے رہے ۔اور کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے ایکبزرگ ٹیچر کے کچھ ڈاکومنٹس کم تھے وہ جب پنشن کے لئے اپلائی کرنے لگے تو ان کو کہا گیا کہ آپ اپنا ۳۰ سالہ پرانا ریکارڈ لائیںورنہ آپکا کیس یہاں فائلوں میں ہی دب جائے گا ۔جو لوگ ریگولرازیشن فیز سے گزر چکے ہیں وہ باخوبی جانتے ہوں گے کہ پرانا ریکارڈمکمل کرنا جوئےشیر لانے کے مترادف ہے ۔ میں نے ۳ سالہ ACRs لکھوائی تھی اور میری ہمت جواب دے گئی تھی ، تو سوچیںایک بزرگ ٹیچر جن کی عمر ۶۰ سال ہو ، کو کہہ دیا جائے کہ اپنا ۳۰ سالہ ریکارڈ خود مکمل کرکے لائیں تب ہی آپ کو آپکی عمر بھر کیخدمت کا صلہ ملے گا ۔ ۳۰ سال پرانا ریکارڈ ڈھونڈنا ناممکن ہے ۔ وہ بزرگ جن نے آپکی نسلوں کو سنوارا ہے کیا اس بات کہ عمر کاآخری حصہ آرام سکون سے گزار سکیں ؟؟ جن نے اپنی زندگی کے بہترین سال آپ کے ادارے کو دیئے آپ نے ان کو دھکےلانے کے لئے چھوڑ دیا ؟ دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گی ہے اور ہمارے پنشن کے معاملات ابھی تک آن لائین نہیں ہو سکے ؟
آپ بتائیں پنشن ،GPF نکلوانا ہو یا کوئی بل منظور کروانا ہو کیا یہ سب آسانی سے ہو جاتا ہے؟
اتنا عرصہ ہم جس ادارے میں کام کرتے ہیں وہ ہماری کارکردگی سے اتنا لاعلم کیوں ہے ؟ کیوں ۳ سالہ ACRs لکھوانے کے لئےاتنے جتن کروائے ؟ کیوں فائلز گم جاتی ہیں؟ کیوں ڈاکومنٹس پورے نہیں کہہ کر ٹالا جاتا ہے ؟ کیوں منظور نظر لوگوں کو نوازا جاتاہے؟
پینشن ہو پے فکسیشن یا کوالیفیکیشن الاؤنس لگوانا ہو لوگ دفتروں کے چکر لگا لگا کر رُل جاتے ہیں پر کوئی پرسان حال نہیں ۔سبکو معلوم ہے کہ پنشن کے وقت بزرگ استاتذہ کے کام میں روڑے اٹکائے جاتی ہیں لیکن سب چپ ہیں ۔کیوں؟
#HiRasECLC
#ZeeLEO
Comments
Post a Comment